تم سے کیا گلہ کریں تم ہو بےوفا صنم
تم سے کیا کہا کریں تم ہو بےوفا صنم
تیری ہر بات کو دل میں رکھ کر اپنے ہم
دل کو کیوں خفا کریں تم ہو بےوفاصنم
تیری یاد کو وجہ ہم بناکے جینے کی
خود کو کیوں سزا کریں تم ہو بےوفاصنم
زندگی کی راہ میں ایک تیری چاہ میں
زند کیوں تباہ کریں تم ہو بےوفاصنم
فیصلہ رفیق شاد آج آخری کریں
تم سے راہ جدا کریں تم ہو بےوفا صنم